آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت پر آج یعنی منگل کے دن ملک بھر کے ضلعی سطح کےسرکاری افسران کو تحریری عرضداشت سونپ کر صدر جمہوریہ ہند سے اپیل کی گئی کہ وہ مرکزی حکومت کے ریعہ لایا جانے والا وقف ترمیمی قانون کے نفاذ کو منسوخ کریں۔اسی ہدایت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اوقاف تحفظ کمیٹی ، ضلع پچھم بردوان کی ایک وفد کنوینر مفتی سعید اسعد قاسمی کی قیادت میں ضلع ناظم ایس پونا بلم(آئی اے ایس)کے دفتر پہنچی۔کنوینر مفتی سعید اسعد قاسمی نے بتایا کہ ضلع ناظم سے ان کے دفتر سے ملنے والے طئے شدہ وقت پر ہی ٹیم پہنچی مگر ضلع ناظم کے کسی ضروری میٹنگ میں مصروف ہونے کی وجہ کر ملاقات کا حتمی وقت طئے نہیں ہونے پر تحریری عرضداشت ان کے دفتر میں جمع کرادیاگیا۔موصوف نے یہ بھی بتایا کہ اس عرضداشت میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے جارہے وقف ترمیمی قانون 2025کو نافذ نہ کرے کیونکہ یہ قانون دستور ہند کے منافی اور ملک کے شہریوں کے بنیادی حقوق کے بھی خلاف ہے۔ اخباری نمائندوں سے خطاب کے دوران مفتی سعید اسعد قاسمی نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے جب سے وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے تب سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سمیت دیگر مسلم تنظیمیں اس کی پرزور مخالفت کرتی چلی آرہی ہے مگر حکومت نے تمام مخالفت کے باوجود اسے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس کرامت صدر جمہوریہ ہند سے دستخط کراکر نافذ کرنے کی کوشش کی مگر معاملہ ملک کی سب سے بڑی عدالت یعنی عدالت عظمیٰ تک پہنچ جانے کی وجہ کر اسے نافذ نہیں کیا جاسکا ہے۔ ملک بھر کے مسلم ہی نہیں بلکہ بہت سارے برادران وطن بھی اس قانون کی مخالفت کررہے ہیں۔مسلم پرسنل لاء بورڈ روزاول سے اس بل اور بعد میں قانون بن جائے کے خلاف جمہوری طریقے سے تحریک چلارہا ہے اور جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا پرامن تحریک جاری رہے گی۔