وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خالی عہدوں کو پر کئے جانے میں گڑبڑ کو لے کر ایک بار پھر اپوزیشن پر حملہ کیا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کو بردوان کے دو اضلاع میں کئی پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر خالی عہدوں پر اساتذہ کی تقرری کے سلسلے میں براہ راست عدالت سے اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم تیار بیٹھے ہیں۔ برائے مہربانی خالی آسامیوں پر اساتذہ کی تقرری کا بندوبست کریں۔” ممتا بنرجی نے صاف لفظوں میں کہا کہ اگر کوئی بے ضابطگی ہوئی ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے اور عدالت اسے درست کرے لیکن اسامیوں پر بھرتیوں کاسلسلہ نہیں روکنا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ ممتا کے الفاظ میں اگر کہا جائے توانہوں نے کہا کہ ، ”اگر ان آسامیوں پر لوگوں کی تقرری کی جائے تو لاکھوں نوکریاں پیدا ہوں گی۔ لیکن حکومت کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں۔ اس تناظر میں وزیراعلی ممتا بنرجی نے سی پی ایم، کانگریس، بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا، ’’کچھ لوگ ہیں جو الیکشن نہیں جیتتے۔ لیکن عدالت چلے جاتے ہیں۔
تقرری کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں کسی جج کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گی لیکن میں کسی بھی فیصلے پر تنقید کر سکتی ہوں کیونکہ میں نے بھی قانون پڑھا ہے، میں جانتی ہوں کہ کیا کیا جا سکتا ہے اور کیا نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا مطلب تھا کہ حکومت تقرری کے لیے تیار ہے۔ لیکن یہ کیس کی پیچیدگی کی وجہ سے معاملہ پھنسا ہوا ہے اور اس معاملے کے پیچھے سی پی ایم، بی جے پی، کانگریس جیسے مخالفین ہیں۔ ایس ایس سی کے پرائمری، اپر پرائمری، گروپ سی، گروپ ڈی سمیت مختلف سطحوں پر اساتذہ اور تدریسی عملہ کی بھرتی کافی عرصے سے زیر التوا ہے۔ ایک کے بعد ایک کیس، پینل کی منسوخی، مرکزی تفتیشی ایجنسی کی جانچ میں اٹھائے گئے مسائل، عدالت کے نئے احکامات سے یہ سارا عمل رک گیا ہے۔ بہت سے لوگوں کے مطابق وزیر اعلیٰ حکومت کے رویے سے آگاہ کرنا چاہتی تھی۔
ممتا بنرجی نے اس دن تقریباً 12 بجے میٹنگ شروع کی۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی نے سرکاری خدمات کی فراہمی کے پروگراموں سے مختلف اسکیموں میں بڑی تعداد میں لوگوں کو سماجی تحفظ فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ اس دن ممتا نے بردوان میں اعلان کیا، “جن لوگوں نے دوارے سرکار کے ذریعہ سرکاری اسکیموں کی حصولیابی کے لئے درخواستيں جمع کیا تھا ان میں زیادہ ترمعاملات ہم لوگوں نے صاف کردیا ہے.لکشمی بھنڈار کے لئے 13لاکھ,ضعیف العمر پنشن 9لاکھ,بیوہ پنشن ایک لاکھ چارہزار,کنیاشری 10لاکھ اور 85ہزار روپاشری کے لئے بھتہ پائیں گی.وزیراعلی ممتابنرجی نے بتایا کہ آٰئندہ یکم فروری کو ان تمام مستفدین کے بینک اکاؤنٹ میں روپئے منتقل ہوجائیں گے۔ پہلے ہی ممتا کی طرف سے بنائی گئی ‘لکشمی بھنڈر’ اسکیم میں فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد دو کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس میں مزید 13 لاکھ کا اضافہ ہونے والا ہے۔ سیاسی حلقوں کے مطابق لوک سبھا انتخابات سے پہلے خواتین ووٹروں کی تعداد ‘اہم’ ہے۔ بدھ کی میٹنگ سے بھی ممتا نے مرکزی حکومت پر مالی بدحالی کا الزام لگایا ہے۔ اس کے علاوہ اے-او نے کہا کہ اگر مرکز پیسہ نہیں دیتا ہے تب بھی ریاستی حکومت سماجی پروجیکٹوں کو جاری رکھے گی۔ ممتا نے کہاکہ، “دنیا میں کوئی بھی حکومت اتنے سماجی منصوبے نہیں دیتی ہے۔ ہماری طرح سماجی ترقی کسی نے نہیں کی۔
وزیر اعلیٰ اس دن ہیلی کاپٹر سے بردوان آئی تھی۔ بتایا گیا کہ میٹنگ کے بعد وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعےہی واپس کلکتہ پہنچنا تھامگر میٹنگ ختم ہونے سے پہلے ہی موسم خراب ہونا شروع ہوگیا۔ بارش ہونے لگی۔ خراب موسم کی وجہ سے وزیر اعلیٰ نے ہیلی کاپٹر کے بجائے سڑک کے ذریعے کولکتہ واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ اس وقت اسے گاڑی نے ٹکر مار دی۔ اس حادثے میں ان
کی پیشانی پر زخم آیاہے۔
اس دن وزیر اعلیٰ پنڈال سے چل کر اپنی گاڑی میں سوار ہوئی۔ وہ فطری انداز میں ڈرائیور کی سائیڈ سیٹ پر بیٹھ گئی .گاڑی جی ٹی روڈ کی طرف بڑھنے لگی۔ پنڈال سے جی ٹی روڈ پر چڑھائی کافی ہے۔ اس کے لیے ڈرائیور کو گاڑی کی رفتار بڑھانی پڑی۔ جی ٹی روڈ پر ایک بار پھر رفتار کم کرنی پڑی۔ اس وقت بارش ہو رہی تھی۔ رفتار میں تبدیلی کی وجہ سے کار کوجھٹکا لگا جس سے وزیراعلیٰ کے ماتھے پر معمولی چوٹ آئی۔ تاہم کار کو روکے بغیر ممتا سیدھی کولکاتہ کے لیے روانہ ہوگئیں۔ ایک عینی شاہد کے مطابق وزیراعلیٰ نے زخمی ہونے کے بعد ماتھے پررومال باندھ لیا تھا.