سالان پور تھانہ علاقے کی ایک 15 سالہ لڑکی گزشتہ سنیچر کی صبح سے پراسرار طور پر لاپتہ ہے، جس کے بعد سے اہل خانہ میں تشویش اور خوف کی فضا قائم ہے۔ دسویں جماعت کی طالبہ مذکورہ کٹھن صبح تقریباً دس بجے ٹیوشن کے لیے رُوپ نارائن پور کے لیے گھر سے نکلی تھی، مگر اس کے بعد وہ واپس نہیں لوٹی۔
اہل خانہ نے جب مسلسل کوششوں کے باوجود اس سے رابطہ نہ کر پایا تو معاملے کی اطلاع سالان پور تھانے کو دی گئی۔ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
واقعے نے اس وقت سنسنی خیز موڑ لیا جب لڑکی کے والد کو اُس کے ہی وہاٹس ایپ نمبر سے متعدد پیغامات موصول ہوئے، جن میں فوری کارروائی کی اپیل کی گئی اور یہ بھی کہا گیا کہ لڑکی کی جان خطرے میں ہے۔ کچھ پیغامات کے ساتھ اس کی تصویر بھی بھیجی گئی اور اہل خانہ سے تاوان طلب کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، اہل خانہ نے تاوان کی کچھ رقم ادا بھی کر دی ہے، لیکن تاحال لڑکی کا کوئی پتہ نہیں چل پایا ہے، جس کی وجہ سے ان کی بے چینی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جانچ کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیج میں سنیچر کی صبح 9:42 پر مذکورہ لڑکی کو چتّرنجن جانے والی ایک منی بس میں سوار ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ یہی اس کی آخری مصدقہ موجودگی مانی جا رہی ہے۔ لڑکی کا موبائل فون بند ہونے کی وجہ سے اس کے مقام کا سراغ لگانے میں دقت پیش آرہی ہے۔
پولیس نے لڑکی سے جڑے افراد اور ٹیوٹر سمیت کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کی ہے، مگر ابھی تک کوئی اہم سراغ نہیں ملا۔ اس واقعے سے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا ہے۔ مقامی لوگوں نے پولیس سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں ایک پولیس افسر کا کہنا ہے:
“ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ لڑکی کی بحفاظت واپسی ہماری اولین ترجیح ہے۔”
ادھر لڑکی کے والدین اور اہل علاقہ امید و دعا میں دن رات گزار رہے ہیں کہ جلد از جلد وہ واپس گھر آ جائے۔