*اسکول ایک باعمل اور باکردار استاد سےہوا محروم ۔ ڈاکٹر شاہد خان*
رانی گنج اردو ہائی اسکول کے اردو کے سنئیر استاد،ہائیر سکنڈری کاؤنسل کے سابق ہیڈاکزامنر اور انجمن ترقی اردو ہند،پچھم بردوان کے سکریٹری ماسٹر محمد سلیمان جمعرات کے دن اپنی تدریسی خدمات کے تقریباً 22سال گذارنے کے بعد ملازمت سے سبکدوش ہوگئے۔واضح ہوکہ ماسٹر سلیمان نے اسکول سروس کمیشن کے ذریعہ 08.12.2003 کو اتردیناج پور کے منورہ ہائی اسکول میں تقرری پائی تھی اور پھر 08.09.2009 کو ان کا ٹرانسفر رانی گنج اردو ہائی اسکول میں ہوا۔ 31.07.2025 یعنی جمعرات کے دن اپنی زندگی کی 60بہاریں مکمل کرکےملازمت سے سبکدوش ہوگئے۔ان کی سبکدوشی پر اسکول کے بڑے ہال میں ایک پروقار الوداعی محفل سجائی گئی۔اس محفل میں اپنی شرکت درج کرانے والوں میں صدر ایوارڈ یافتہ،شکشارتن،ماہر تعلیم،پچھم بردوان شکشا سیل کے کارگذر صدراور درگاپور نیپالی پاڑہ ہندی ہائی اسکول کے ہیڈماسٹر ڈاکٹر کلیم الحق ،شکشا سیل کے ضلعی صدر ومعلم گاندھی پرشاد نونیا،اسکول انتظامیہ کے صدر ایڈوکیٹ کلیم خان اور اسکول کے ہیڈماسٹر ڈاکٹر شاہد حسین خان کے علاؤہ رحمت نگر اقبال اکیڈمی انڈال کے ہیڈ ماسٹر محمد افتخار ،حافظ محمد عباس،محمد کامران،ماسٹر ایس این جعفری،ماسٹر فیصل خان،ندیم شعبانی،ماسٹر محمد عمران،نشاط احمد دیوانہ اور ماسٹر امتیاز احمد انصاری کے ساتھ گارجین اور طلباء وطالبات کی بڑی تعداد شامل رہی۔معزز مہمانوں نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے ماسٹر سلیمان کی تدریسی صلاحیتوں اور طلبہ کے تئیں انکی ایماندارانہ لگن ومحنت کے ساتھ ان کےاعلی اخلاق اور بلند کردارکی دل کھول کر تعریف کی اور انہیں ایک آئیڈیل استاد بتایا۔ساتھ ہی ساتھ انہیں پُرسکون اور صحت مند زندگی کی دعائیں بھی دئیے۔ڈاکٹر کلیم الحق نے بھی ماسٹر سلیمان کی بشری خوبیوں کی بھرپور ستائش کی۔موصوف نے موقعے پر موجود طلبہ،گارجین اور اساتذہ کو بھی بہت سارے قیمتی مشوروں سے نوازہ۔گاندھی پرشاد نونیا نے ماسٹر سلیمان کو سبکدوشی کے بعد بھی اسی طرح ایک مخلص معلم کی ذمہ داریاں نبھانے کی تلقین کرتے ہوئے انہیں ہرطرح سے تعاون دینے کی یقین دہانی بھی کرائی ۔ہیڈماسٹر ڈاکٹر شاہد حسین خان نےشاعرانہ انداز میں گفتگو کرتے ہوئے اس چھوٹی سی تقریب میں تمام معزز مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ آج جب زیادہ تر لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ماسٹر سلیمان کے شاگردوں میں شامل ہیں تو میری بھی خواہش ہورہی ہے کہ کاش میں بھی ان کا شاگرد ہوتا اور ان سے مزید فیضیاب ہوپاتا۔ اسکول کے تدریسی عملہ میں شامل ماسٹر مہود عالم،ماسٹر محمد شفیع،انتخاب احمد،زاہد قریشی،شاہدہ خاتون، تبسم خاتون،ناہید افشاں،محمد حیدر،محمد حاصب ودیگر نے بھی اپنے احساسات کااظہار کے دوران ماسٹر سلیمان کو نہ صرف ایک مخلص ساتھی بلکہ وقت کا پابند محنتی اور ایماندار استاد بتایا جنہوں کبھی بھی کرسی پر بیٹھ کر کلاس میں بچوں کو نہیں پڑھایا بلکہ کھڑے کھڑے کلاس لینے کاسلسلہ آخری دن تک جاری رکھا۔ماسٹر محمد سلیمان دوران تقریر بہت جذباتی ہوگئے اوررندھی ہوئی آواز میں بہ مشکل تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کر پائے ۔موقعے پر ماسٹر محمد سلیمان کی دو دختر ارم سلیمان اور عائشہ سلیمان بھی موجود رہی۔پروگرام کی نظامت اسکول کے استاد گل محمد آرزو نے کی۔تمام مہمانوں ،طلبہ اور طلباء وطالبات نے اپنی محبت کا نذرانہ تحائف کی شکل میں پیش کیا۔