*صرف ایک مستقل ٹیچر، نتیجہ 91فیصد*
*درگاپور اردو ہائی اسکول کےپہلے بیچ کے طلبہ نے کردکھایاکمال*

درگاپور مین گیٹ میں واقع اس علاقے کا واحد اردومیڈیم درگاپور اردو ہائی اسکول کا اولین بیچ امسال مدھیامک امتحان میں شریک ہوا اور بے سروسامانی کی حالت میں بھی اس اسکول کے طلباء وطالبات نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔اسکول کے ٹیچر انچارج محمد ریاض الدین انصاری نے بتایا کہ 2014میں اس اسکول کو جونئیر ہائی اسکول کی منظوری ملی اور 2023میں اسے اپ گریڈ کرکے ہائی اسکول کا درجہ تو دے دیا گیا مگر اب تک اس اسکول میں کسی مستقل معلم کی بحالی نہیں ہوئی ہے۔محمد افتخار کی شکل میں ایک گیسٹ ٹیچر اور پرائیوٹ طریقے سےدو تین استانیوں کو لےکردرجہ ششم تا دہم کے 175طلباوطالبات کی پڑھائی جیسے تیسے مکمل کی جارہی ہے۔خود ان کا تبادلہ اس اسکول میں اسپیشل گراؤنڈ میں 2021میں برنپور رحمت نگر ہائی اسکول اردو سے درگاپور اردو ہائی اسکول میں ہوا۔اب حالت یہ ہے کہ میں ہی ٹیچر انچارج اور میں ہی پیون،کلرک اورچپراسی ہوں۔بہرحال کسی صورت پہلا بیچ کی شکل میں 23 طلباء وطالبات مدھیامک 2025 امتحان میں شریک ہوئےاور مضمون کے ماہر اساتذہ کی زبردست کمی کے باوجود ان میں سے 21طلبہ کامیابی کے جھنڈے گاڑنے میں کامیاب ہوئے اور اس طرح کامیابی کا گراف 91.3فیصدی تک پہنچایا۔شاہین کلام بنت محمد کلام نے 422نمبرات حاصل کرکے اپنے اسکول کی ٹاپر رہی۔مدھیامک کے پہلے بیچ کی اس بڑی کامیابی سے اسکول کے اندر اور باہر خوشیوں کا ماحول ہےمگرگارجینوں اور تعلیم سے دلچسپی رکھنے والوں کو یہی غم ستائے جارہا ہے کہ آخرکب اس اسکول میں مستقل اساتذہ کی بحالی ہوگی اور کب طلبہ کا تعلیمی مستقبل تابناکی کی جانب بڑھے گا۔۔۔۔؟

















