شعبۂ اُردو قاضی نزرل یونیورسیٹی میں آج 28، اکتوبر 2024 بروز سوموار یک روزہ قومی سیمنار بعنوانِ دورِ حاضر میں سر سید احمد خان کی فکری معنویت کا انعقاد کیا گیا ۔اس سیمنار کا آغاز ایم اے سال دوم کے طالب علم قیش شکیل کے حمد باری تعالیٰ سے ہوا.
افتتاحی تقریب کی صدارت مولانا مظہرالحق عربی و فارسی یونیورسٹی پٹنہ کے سابق نائب وائس چانسلر پروفیسر توقیر عالم صاحب نے کی.
استقبالیہ کلمات شعبہ اردو، قاضی نذرل یونیورسٹی کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد فاروق اعظم صاحب نے کی. انھوں نے سر سید احمد خاں کی فکری معنویت کے حوالے سے اہم نکات پیش کیے اور دور دراز سے آئے ہوئے مہمانوں کا استقبال بھی کیا. قاضی نذرل یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹرچندن کونار اس تقریب میں بحیثیت مہمان اعزازی شامل تھے انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد فاروق اعظم کی رہنمائی میں شعبہ اردو بہت ہی فعال ہے. مجھ سے جتنا بھی ہو سکتا ہے میں شعبہ اردو کی بہتری میں سرگرداں رہو ں گا. افتتاحی اجلاس میں شامل مہمان خصوصی شعبہ سیاسیات، قاضی نذرل یونیورسٹی کے ڈاکٹر سیف الزماں علیگ نے علی گڑھ کی تاریخ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہاں طلباء کو صرف سند ہی نہیں دی جاتی بلکہ تہذیب و تمدن کی بھی تعلیم دی جاتی ہے اور وہاں سے ایک ادنی سا طالب علم بھی سلیقہ سیکھ کر نکلتا ہے. افتتاحی تقریب کے کلیدی کلمات ادا کرتے ہوئے سر سید کی زندگی اور کارناموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم علی گڑھ میں جشن سر سید کی تقریب میں شامل ہو تو ہمیں یہ احساس ہوتا ہے وہاں کا ماحول کتنا علمی ہوتا ہے.انھوں نے مزید سر سید کے وطنیت اور قومیت کا نظریہ کو حسن اسلوبی سے پیش کیا اور وہاں کے فکری معنویت سے وابستہ عنقریب تمام جزئیات کو پیش کیا. افتتاحی اجلاس کے صدر پروفیسر توقیر عالم صاحب نے کہا کہ صدارتی خطبہ دو طرح کا ہوتا ہے ایک خطبہ دیا جاتا ہے دوسرا خطبہ پڑھا جاتا ہے تو میں خطبہ پڑھوں گا. انھوں اپنے خطبہ میں “دور حاضر میں سر سید کا تعلیمی نطام” کے عنوان سے ایک مقالہ پیش کیا جس میں سر سید کے داخلی اورخارجی اوصاف کا ذکر کرتے ہوئے انھوں ایک ماہر تعلیم اور ماہر سیاسی رہنما بھی کہا.
اس افتتاحی اجلاس کے بعد ظہرانے کا اہتمام کیا گیا.
اس تقریب کا دوسرا سیشن پانچ مقالہ نگارو ں پر مشتمل تھا. اس پہلے سیشن کی صدارت مولانا مظہرالحق عربی اور فارسی یونیورسٹی کےسابق نائب وائس چانسلر پروفیسر توقیر عالم صاحب نے کی.نطامت کی ذمہ داری شعبہ اردو قاضی نذرل یونیورسٹی کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد فاروق اعظم نے بحسن خوبی انجام دیا. اس سیشن کا پہلا مقالہ ڈاکٹر محمد ارشاد شفق (شعبہ اردو، ٹی ڈی بی کالج، رانی گنج) نے “سر سید کے سماجی و معاشرتی افکار کی عصری معنویت” کے عنوان سے پیش کیا. دوسرا مقالہ ڈاکٹر نغمہ نگار (شعبہ اردو ملی الا مین کالج، کلکتہ) نے بعنوان….
ڈاکٹر جمشید احمد (صدر شعبہ اردو بی سی، کالج، آسنسول) نے” سر سید احمد خان کی تعلیمی نطریات” کے حوالے سے سے پرمغز مقالے پیش کیے جو طلباء و طالبات کے علم میں اضافہ کی حیثیت رکھتا ہے. اس سیشن کے آخری مقالہ نگار کے طور پر شعبہ اردو، قاضی نذرل یونیورسٹی کی استاد ڈاکٹر صوفیہ محمود نے بعنوان “سر سید احمد خاں کا بصیرتی اسلوب :جدید دور میں اس کی اہمیت اور گونج” پیش کیا. اخیر میں اس سیشن کے صدر پروفیسر توقیر صاحب نے بتایا کہ مقالہ نگار کو الفاظ کا انتخاب بہتر کرنا چاہیے اور انھیں یہ مشورہ دیا ہے کہ مقالہ پڑھتے وقت ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے..
اس سیمنار کے تیسرے اجلاس میں کئی مقا لہ نگاروں نے اپنے مقا لے پیش کیے ۔ان میں پہلے مقالہ نگار قاضی نذرل یونیورسٹی، شعبہ اردو کے استاد ڈاکٹر رضا مظہر انصاری بعنوان آفاقی شخصیت و آفاقی نظریہ پیش کیا۔دوسرے مقالہ نگار ڈاکٹر محمد اصغر انصاری (شعبہ اردو قاضی نذرل یونیورسٹی) نے “عہد حاضر میں سرسید کی صحافت کی معنویت” پیش کیا۔تیسرا مقالہ ڈاکٹر انجم آرا (شعبہ اردو قاضی نذرل یونیورسٹی) نے “عہد حاضر میں سرسید کے افکار ونظریات کی معنویت” پیش کیا۔ چوتھا مقالہ ڈاکٹر نگہت پروین(شعبہ اردو قاضی نذرل یونیورسٹی) نے “دور حاضر میں سرسید احمد خاں کے تعلیمی نظریات کی اہمیت وافادیت” پیش کیا۔پانچواں مقالہ راحیل پروین (ریسرچ اسکالر عالیہ یونیورسٹی) نے “دور حاضر میں سرسید احمد خان کی فکری معنویت”کے عنوان سے پیش کیا۔چھٹا مقالہ سیمیں رخسار ( ریسرچ اسکالر قاضی نذرل یونیورسٹی) نے “دور حاضر میں سرسید احمد خان کی فکری معنویت” کے عنوان سے پیش کیا۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر درخشاں انجم شعبہ اردو رانی گنج گرلس کالج (تہذیب الاخلاق :سر سید احمد کا ایک روشن پہلو)، محمد ثاقب خاں، شعبہ اردو ایم اے سال دوم قاضی نذرل یونیورسٹی (جدید تعلیم کے معمار سر سید احمد خاں)، کائنات حسین، سابق طالب علم شعبہ اردو قاضی نذرل یونیورسٹی (عہد حاضر میں سر سید کی فکری معنویت) پیش کیا ۔اس سیشن کی صدارت ڈاکٹر شمشیر عالم،شعبہ اردو ،ٹی ڈی بی کا لج رانگینج اور ڈاکٹر جمشید احمد ،شعبہ اردو بی سی کالج آ سنسول نے کی ۔سمینار کے تمام سيشن بحسن وخوبی کامیابی سے ہمکنار ہوئے ۔
شعبہ اردو کے تمام طلباء و طالبات نے اپنی محبتوں سے اس تقریب کو کامیاب بنایا ۔