پچھم بردوان کی معروف ادبی تنظیم کاروان ادب، رانی گنج کی ماہانہ شعری ونثری نشست ادارے کے صدر اورطنزو مزاح نگار جناب سیف الاسلام سیف کے دولت کدے پر ادارے کی مؤسس ڈاکٹر صابرہ خاتون حنا کی نظامت اورجناب ثاقب نجم جعفری کی صدارت میں منعقد کی گئی. پروگرام کے پہلے حصے میں تمام ادبا وشعرا کا تعارف کروانے کے ساتھ ہی آسنسول سے بطور مہمان خصوصی تشریف لاتے جناب خورشید ادیب اور مزاحیہ شاعر ڈاکٹر نذر امام نباض کا شانہ زیب اور بیج پہنا کر استقبال کیا گیا ۔بعد ازاں نۓ قلمکاروں کی رہنمائی اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے بزم میں شامل سینیرادباء ،شعراء اور اساتذہ نے مفید مشورے دیے اور نےء لکھنے والے قلمکاروں کی حوصلہ افزائی کی ۔دراصل یہ ادارہ ہذا کے خاص مقاصد میں سے ایک ہے کہ نئی نسل کی ادبی آبیاری کی جائے۔تقریب کی شروعات نقیب رحمانی صاحب کی تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول سے ہوئی پھر غزل کا دور شروع ہوااورنقیب رحمانی و ابو فیضان نے اس خوش الحانی کے ساتھ غزلیں چھیڑیں کہ سماں باندھ دیا خوش گلو شاعر عالم انجم ،حشمت علی حشمت اور ایک طالبہ سنجیدہ شبیر خان نے بھی ترنم میں ہی غزلیں پیش کر کے محفل میں جان ڈال دی۔ماسٹر رضوان الحق اور صاعقہ غیاث نے حالات حاضرہ پر خوبصورت افسانچے سناکر سامعین سے داد بٹوری وہیں ندیم شعبانی اور صابرہ خاتون حنا نے اپنی مرصع غزل ،سومی پروین نے اپنی نظم، انعام حسین معصوم نے اپنی غزل جبکہ ادارے کے سکریٹری وقار احمد اور فرید دانش نے اپنی اپنی نظمیں اور غزلیں پیش کرکے داد و تحسین حاصل کی۔ مزاح نگارسیف الا سلام سیف نےاپنا مضمون بعنوان “فی البدیہہ گرہ بندی” سنا کر محفل کو قہقہہ زار بنا دیااور فرح ناز نے بھی اپنے طنزیہ اسلوب سے سامعین کو متاثر کیا ننھی طالبہ شفا انور نے اردو میں پیاری نظمیں پیش کیں۔ مہمان شاعر جناب خورشید ادیب نے اپنی خوبصورت غزلوں اور ڈاکٹر نذر امام نباض نے ہزلیں پیش کرکے محفل کے وقار میں اضافہ کیا
۔ماسٹرمحمد انور،ماسٹرمحمد اظہار اشرف، استانی شائستہ پروین، نازنین، چاندنی خاتون ، اریبہ سیف نے اپنے اپنے تاثرات پیش کیے۔ آخر میں صدر محفل جناب ثاقب نجم جعفری نے اپنی منفردسائنسی شاعری کے ساتھ اپناصدارتی خطبہ بھی بڑےہی پر اثراوراچھوتے انداز میں پیش کیا ۔ اریبہ سیف کے ہدیہء تشکر اور شاندار ظہرانہ کے ساتھ اس ادبی نشست کی کاروائی اختتام کو پہنچی۔