آسنسول ساؤتھ بلاک کانگریس نے جمعرات کے دن یاد دہانی کے طور پر ایک تحریری عرضداشت میئر بدھان اپادھیائے کوپیش کی۔ موقع پر کانگریس نیتاپرسنجیت پیوٹنڈی، شاہ عالم خان، کانسلر ایس ایم مصطفٰے و دیگر موجود رہے۔ اس کی جانکاری دیتے ہوئے شاہ عالم خان اور ایس ایم مصطفٰے نے بتایا کہ کچھ دن قبل ہم لوگوں نے مختلف مطالبات پر مشتمل ایک میمورنڈم میئر بدھان اپا دھیائے کو سونپا تھا۔ اس وقت میئر صاحب نے یقین دہانی کرائی تھی کہ جلد ہی کاروائی کی جائے گی لیکن اب تک اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ تالاب بھرائی سمیت آسنسول کارپوریشن کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات پر روک لگانے کی اپیل کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ کارپوریشن علاقہ میں غیر قانونی کاروبار شباب پر ہے۔ شہرمیں صاف صفائی کا مسئلہ ہے۔ کئی علاقوں میں گندگی کا انبار لگا ہوا ہے۔ وارڈ44،46اور47کی نشاندہی کرتے ہوئے ان لوگوں نے کہا کہ یہاں گندگی کا انبار ہے۔ کلین آسنسول گرین آسنسول کی تشہیر پر کروڑوں روپئے خرچ کئے گئے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔ ہاٹن روڈ علاقہ میں بجلی محکمہ کے ذریعہ زیر زمین کیبل کا کام تو مکمل کر لیا گیا لیکن راستے کی ابتر حالت پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ شاہ عالم خان اور ایس ایم مصطفٰے نے مشترکہ طور پر کہا کہ اس سلسلے میں جب میئر سے بات کی گئی تو انہوں نے کہاکہ راستہ کی تعمیر کا ٹنڈر جاری کیا جاچکا تھا۔ورک آرڈر بھی جاری ہو چکا تھا لیکن ٹھیکہ دار نے تساہلی کا مظاہرہ کیا۔ اس ٹھیکہ دار کو بلیک لسٹڈ کر دیا گیا۔ اس سلسلے میں پھر سے نئے سرے سے کاروائی کی جائے گی اور عنقریب خستہ حال سڑک کی تعمیری کام کا آغاز ہو جائے گا۔ شاہ عالم نے بتایا کہ چیلی ڈانگہ علاقہ میں لکژری بسوں کے اسٹینڈ سے متعلق بات کی گئی تو میئر صاحب نے کہا کہ اسے شہر سے باہر لے جایا جائے گا تاکہ شہر میں ٹرافک کا مسلہ حل ہوسکے۔26جنوری کے بعد اس سلسلے میں اعلیٰ افسران و متعلقہ عہدیداران کے ساتھ بیٹھ کر بات کر نے کی بات میئرنے کہی۔