Dastak Jo Pahunchey Har Ghar Tak

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on email

*آسنسول میں بی جے پی کا شدید احتجاج، پولیس اور کارکنوں میں جھڑپ—خاتون کارکن زخمی*

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on email
ASANSOL DASTAK ONLINE DESK

ASANSOL DASTAK ONLINE DESK

Oplus_16908288

آسنسول جنوبی اسمبلی حلقے کی بی جے پی رکنِ اسمبلی اگنی مترا پال کے ساتھ بدھ کو رانی گنج کے تیراٹ گاؤں کے نزدیک مبینہ ’’ہراسانی‘‘ کے واقعے اور ’’انتظامیہ کی بے عملی‘‘ کے خلاف بی جے پی نے جمعرات کو زبردست احتجاج کیا۔ بی این آر موڑ سے شروع ہونے والا یہ احتجاجی مارچ آسنسول-دُرگاپور پولیس کمشنریٹ کے سی پی (پولیس کمشنر) کے دفتر کے گھیراؤ کی طرف بڑھا۔
اس مارچ میں اگنی مترا پال، کرشنا پرساد اور بڑی تعداد میں بی جے پی کارکن شامل تھے۔ جیسے ہی مظاہرین پولیس کمشنر کے دفتر کی طرف بڑھے، پولیس نے پہلے ہی بیریکیڈ لگا کر بھاری فورس تعینات کر دی تھی۔ بی جے پی کارکنوں نے بیریکیڈ توڑ کر سی پی آفس کی طرف بڑھنے کی کوشش کی، لیکن پولیس نے انہیں روک لیا۔ اس دوران پولیس اور کارکنوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی، دھکا مکی کے دوران بی جے پی کی ایک خاتون کارکن کا ہاتھ زخمی ہو کر خون بہنے لگا۔
کافی دیر تک کشیدگی برقرار رہی اور کارکنوں نے سڑک پر دھرنا بھی دیا۔ اگنی مترا پال اپنے حامیوں کے ساتھ وہیں بیٹھ گئیں، جس سے علاقے میں تناؤ پیدا ہو گیا اور ٹریفک بری طرح متاثر ہوا۔ پولیس کو حالات کنٹرول کرنے اور راستے بحال کرنے میں خاصی مشقت کرنی پڑی۔
بی جے پی کارکنوں کا الزام ہے کہ رکنِ اسمبلی کے ساتھ ہوئے واقعے میں مقامی پولیس اور انتظامیہ نے مناسب کارروائی نہیں کی، اسی وجہ سے انہیں کمشنریٹ دفتر تک مارچ کرنا پڑا۔