*مدرسہ رضائے غوث ومسجد کی تمام دستاویزات اور رقوم کیا ذمہ داروں کے حوالے*
( *امتیاز احمد انصاری* )
“خوش نصیب ہے وہ شخص جواپنے پیچھے نیک اور صالح اولاد چھوڑ کر جائے”۔اس قول کی روشنی میں شمالی آسنسول کے اوکے روڈ میں واقع مدرسہ رضائے غوث کے تاحیات سابق سکریٹری الحاج محمد ارشد علی کو دیکھا جائے تو ان معنوں میں بھی ان پر رشک آئے گا کہ انہوں نے بھی اپنے پیچھے انس ارشد اور ارقم ارشد جیسے دو نیک اور صالح اولاد چھوڑ کر گئے۔ان دونوں بھائیوں نے مل کر اپنے مرحوم والد الحاج ارشد علی جو تاحیات مدرسہ رضائے غوث کے سکریٹری رہے اور جنہوں نے اپنے سکریٹری شپ میں جہاں ایک جانب مدرسہ کے نظام کو بہتر سے بہتر بنایا وہیں دوسری جانب اس کی تعمیر و توسیع کرتے ہوئے مدرسہ کی اوپری منزل پر اہلسنت مسجد غوثیہ بیت الحسنات کی بنیاد بھی ڈالی ۔ان سنہرے کارناموں کوانجام دیئےجانے کی ستائش نہ صرف مذکورہ مدرسہ ومسجد کی موجودہ کمیٹی کے ارکان کررہے ہیں بلکہ عوام و خواص بھی کرتی نظر آرہی ہے۔ سکریٹری کے عہدے پر رہتے ہوئے الحاج محمد ارشد علی کے پاس مذکورہ مدرسہ ومسجد کی تمام دستاویزات اور رقوم بطور امانت محفوظ رہے۔ ان کے انتقال کے بعد ان کے لائق فرزند انس ارشد نے مدرسہ اور مسجد سے تعلق رکھنے والے تمام دستاویزات اور بینک میں جمع شدہ رقوم کے اسناد کےعلاؤہ نقد رقم منگل کی شام الحاج محمد ارشد علی مرحوم کی اے ڈی ڈی اے کالونی ، آسنسول میں واقع رہائش گاہ میں الحاج محمد اسلام خان،محمد جلال الدین عرف جلالو،محمد فیروز خان،دلدار حسین،رب نواز خان،اسلم خان،محمد زاہد،محمد بدرالدین خان،محمدجہانگیر اور امتیاز احمد انصاری کی موجودگی میں مدرسہ رضائے غوث کے سکریٹری معین الدین شاہ،صدر سید رضوان الحسن اور جوائنٹ سکریٹری محمد نسیم سکندر اور اہلسنت مسجد غوثیہ بیت الحسنات کےصدر عامر حسن عرف راجہ،سکریٹری محمد جنید اور محمد فیروزکے حوالے کیا۔انس ارشد نے اس زمین کی خریداری جس پر مسلم خواتین کےتعلیم وتعلم کے لئے مدرسہ قائم کیا جانا ہے اس کا اوریجنل ڈیڈ، ایک اور ڈیڈ، سوسائٹی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ ،کھتیان کا اوریجنل پرچہ، 1,18,912 روپئے اور 1,29,699 روپئے کے بینک میں جمع دو فکسڈ ڈپاڑٹ کی اوریجنل رسیدات اور 48,860 روپئے نقدرقم ،2010ـ2011 اور 2011ـ2012 کا آڈٹ رپورٹ سمیت مختلف رقوم کے ٹوکن حوالے کئے۔ اس کے علاؤہ مسجدکے ذمہ داروں کو مسجد کے دستاویزات ودیگر کاغذات حوالے کئے گئے۔مدرسہ اور مسجد کے اراکین نے تحریری طور پر مذکورہ تمام دستاویزات کے وصول کئے جانے کااقرارکرتے ہوئےدستاویزات کی منتقلی کے اس عمل پرتشفی کابھی اظہار کیا اور گواہان کے ساتھ خصوصی طور پر انس ارشد کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے بڑی محنت اور جانفشانی سے والد مرحوم کے پاس جمع تمام دستاویزات اور رقوم اکٹھا کرکے ذمہ داران کے حوالے کرنے کا انتظام کیا۔موقعے پر الحاج ارشد علی مرحوم کے دونوں صاحبزادے انس ارشد اور ارقم ارشدسمیت ان کے بڑے بھائی محمد کلام اوربھتیجہ ماسٹر محمد اختر پیش پیش رہے۔