قبائلی مرد و خواتین نے روایتی ہتھیاروں کے ساتھ اتوار کے دن آسنسول شمالی تھانہ کے سامنے احتجاج کا مظاہرہ کیا۔کرن دھاورا علاقہ کی ایک آدیباسی بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملہ کے چاروں ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔ان لوگوں نے وی وانٹ جسٹس کے نعرے لگائے ۔پولس انتظامیہ پر جان بوجھ کر ملزمین کو بچانے کا الزام لگایا جارہا ہے۔مظاہرہ کر رہی کچھ خواتین سے بات کی گئی تو
ان لوگوں نے بتایا کہ 4 نوجوانوں کے ذریعہ ایک آدیباسی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ۔لیکن ابھی تک پولس نے صرف 2 ملزمین کو گرفتار کیا ہے بقیہ 2 ملزمین اب بھی پولس کی گرفت سے باہر ہیں۔ان لوگوں نے کہا کہ ہم قبائیلیوں کے ساتھ ظلم و ستم کیے جارہے ہیں۔پولس انتظامیہ کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھاتی۔اس وجہ سے ہم لوگ خوف و ہراس کے ماحول میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔خواتین کا کہنا تھا کہ پولس ہم لوگوں کو تحفظ فراہم نہیں کرا پارہی ہے بحالت مجبوری ہم خواتین نے اپنے ہاتھوں میں ہتھار اٹھالیا ہے۔ان لوگوں نے انتظامیہ کے اپیل کی کہ چاروں ملزمین کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دے۔