Dastak Jo Pahunchey Har Ghar Tak

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on email

*مارواڑی یووا منچ رانی گنج شاخ کی جانب سے معذور افراد کو مصنوعی اعضاء فراہم کرنے کے لیے کیمپ کا آج آغاز کیا گیا*

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on email
ASANSOL DASTAK ONLINE DESK

ASANSOL DASTAK ONLINE DESK

مارواڑی یووا منچ رانی گنج شاخ کی جانب سے معذور افراد کو مصنوعی اعضاء فراہم کرنے کے لیے کیمپ کا آج آغاز کیا گیا۔ سی آر روڈ پر واقع صراف بھون میں لگائے گئے اس کیمپ میں آج مختلف لوگوں کے جسمانی اعضاء کی پیمائش کی گئی۔ اس بارے میں صحافیوں کو جانکاری دیتے ہوئے تنظیم کے صدر پرتیک موڑ نے بتایا کہ آج سے مارواڑی یوا منچ رانی گنج شاخ کی جانب سے مصنوعی اعضاء فراہم کرنے کا کیمپ شروع کیا گیا ہے۔ آج مختلف اعضاء کی پیمائش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 150 افراد کو یہ مصنوعی اعضا فراہم کیا جائے گا، مزید نام آرہے ہیں، ان کی رجسٹریشن کی جارہی ہے اور انہیں یہ عضو بھی فراہم کیا جائے گا، اس کے علاوہ ابتدائی طور پر 50 افراد کو سماعت کی سہولت فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ اب اسے 75 کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سات بیساکھییں، ایک وہیل چیئر اور دو واکر فراہم کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج تمام مصنوعی اعضاء کی پیمائش کی جا رہی ہے اور وہ 22 تاریخ کو ان معذور افراد کو فراہم کر دیے گئے ہیں اور جن لوگوں نے آج سماعت کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے انہیں 22 تاریخ کو فراہم کی جائے گی۔ پرتیک مور نے بتایا کہ مارواڑی یوا منچ رانی گنج شاخ کی طرف سے سماجی کام مسلسل کئے جا رہے ہیں اور گرمی کے موسم میں واٹر کولر مشینیں لگانے کا کام کیا جاتا ہے۔ جے کے نگر کے اسکول میں گزشتہ گرمیوں کے موسم میں دو واٹر کولر مشینیں لگائی گئی تھیں جہاں 3000 بچے پڑھتے ہیں۔ اس کے علاوہ رانی گنج میں دیگر مقامات پر بھی ٹھنڈے پانی کی مشینیں لگائی گئی ہیں تاکہ آنے والے سال میں بھی اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہر سال گرمیوں کے 4 مہینوں تک یووا منچ کی طرف سے پورے شہر میں ٹوٹو چلایا جاتا ہے، اس کے علاوہ جنوری کے مہینے میں سردی کو دیکھتے ہوئے کوئی نہ کوئی پروگرام منعقد کیا جائے گا۔ آج کے پروگرام کے دوران اڑیسہ سے آئے محروم طبقے کی خدمت کی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر تنظیم کے زونل نائب صدر پنکج راٹھی، رانی گنج پولیس اسٹیشن انچارج وکاس دتہ اور دیگر کئی معززین موجود تھے۔