Dastak Jo Pahunchey Har Ghar Tak

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on email

*چترنجن میں شہد کی مکھیوں کا حملہ، 6افراد اسپتال کے آئی سی یو میں بھرتی*

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp
Share on email
ASANSOL DASTAK ONLINE DESK

ASANSOL DASTAK ONLINE DESK

چترنجن کے مرکزی داخلی دروازے گیٹ نمبر 3 کے علاقے میں شہد کی مکھیوں کے مسلسل حملوں سے افراتفری مچ گئی۔ اب تک کم از کم چھ راہگیر شدید زخمی ہو چکے ہیں جنہیں فوری طور پر چترنجن کے کستوربا گاندھی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ تمام زخمی افراد کو آئی سی یو میں رکھا گیا ہے جبکہ ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جسے بہتر علاج کے لیے چترنجن سے باہر ریفر کر دیا گیا ہے۔واقعہ صبح تقریباً 11 بجے پیش آیا جب اچانک بڑی تعداد میں شہد کی مکھیاں گیٹ نمبر 3 کے آس پاس موجود راہگیروں پر حملہ آور ہو گئیں۔ کئی لوگ سڑک پر گر کر تڑپنے لگے۔ اطلاع ملتے ہی آر پی ایف اور مقامی افراد نے فوری کارروائی کرتے ہوئے زخمیوں کو اسپتال پہنچایااگرچہ دوپہر تقریباََ ڈیڑھ بجے کے آس پاس صورتحال کچھ حد تک قابو میں آئی تھی، تاہم کچھ دیر بعد شہد کی مکھیوں نے دوبارہ راہگیروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ اس دوران علاقے کے معروف تاجر اور ‘سواستک گھڑی گھر’ کے مالک سوشیل داس بھی مکھیوں کے حملے کی زد میں آ گئے۔ وہ اپنی دکان بند کر کے رام کرشن پلی، کلیان گرام 2/3 میں واقع اپنے گھر واپس جا رہے تھے کہ شہد کی مکھیوں نے ان پر حملہ کر دیا۔ حملہ اس قدر شدید تھا کہ لوگ ان کی مدد کرنے سے بھی گھبرا گئے۔ سوشیل داس کچھ دیر تک اکیلے مکھیاں کے ڈنک سہتے رہے اور آخرکار بے ہوش ہو کر زمین پر گر پڑے۔اسی دوران وہیں سے گزر رہے سماجی کارکن اور طلباء رہنما متھن منڈل نے دیگر افراد کی مدد سے کسی طرح انہیں بچایا اور فوری طور پر کے جی اسپتال پہنچایا۔ڈاکٹروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کے جسم سے شہد کی مکھیوں کے ڈنک نکالنے کا عمل شروع کیا۔ بتایا گیا ہے کہ ان کے چہرے، سر اور جسم کے مختلف حصوں پر ڈنک گہرائی تک پیوست ہو چکے تھے، جس سے انہیں شدید تکلیف ہو رہی ہے۔ فی الحال علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے اور مقامی شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہد کی مکھیوں کے خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔