ریلوے کی جانب سے اپنی زمینوں پر ترقیاتی منصوبوں کو فروغ دینے اور آمدنی کے ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے مقصد سے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں آسنسول میں ریلوے نے اپنی زمین پر قبضہ ختم کروانے کی کوشش کی، جس پر مقامی لوگوں نے شدید احتجاج کیا۔
منگل کے روز آسنسول کے ریل پار علاقے، وارڈ نمبر 24 کے مہوا ڈانگہ علاقے میں ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF)، ریلوے اور لینڈ ڈپارٹمنٹ کے افسران نے زمین خالی کرانے کی کوشش کی۔ مقامی باشندگان کا الزام ہے کہ ریلوے حکام نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے ان کے گھروں کو توڑنا شروع کر دیا، جس پر علاقے میں کشیدگی پیدا ہو گئی۔
علاقائی کونسلر فنصبی عالیہ نے اس کارروائی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “یہاں کے لوگ گزشتہ 40 برسوں سے رہائش پذیر ہیں۔ اگر اچانک ان کے گھر توڑ دیے جائیں تو وہ کہاں جائیں گے؟” انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان بے گھر افراد کے لیے باز آبادکاری اور زمین فراہم کی جائے، تاکہ وہ ریاستی حکومت کی مدد سے اپنے گھر دوبارہ تعمیر کر سکیں۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے، ان کا دھرنا اور احتجاج جاری رہے گا۔ اس واقعے نے ریلوے اور مقامی برادری کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
دوسری جانب آسنسول میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر سید وسیم الحق نے مشرقی ریلوے کے ڈویژنل ریلوے منیجر کو خط لکھ کر غریب افراد کی باز آبادکاری کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ریلوے کی جانب سے اس معاملے پر ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔