ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ندی بچاؤ کمیٹی کے ساتھ ریت بچاؤ کمیٹی کی لڑائی شروع ہوگئی ہے اور اسے لے کر بار بار جموڑیا اسمبلی حلقہ کے اجئے ندی کے کنارے آباد گاؤں میں تناؤ کا ماحول قائم رہ رہا ہے۔حال میں ریاست کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آرڈر جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر قانونی طریقے سے ندیوں سے بالو نکالنے پر لگام لگانے کی ضرورت ہے۔لیکن اس ہدایت کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔انتظامیہ کے ناک کے نیچے بالو کی تسکری ہورہی ہے۔ جدید ٹکنالوجی کا استعمال کر کے اجئے ندی سے بالو نکالا جارہا ہے اور بڑی بڑی گاڑیوں میں لاد کر گاؤں کے راستے اسے دوسری جگہ لے جایا جارہا ہے۔بڑی گاڑیاں اور اس پر کئی ٹن لوڈ کی وجہ کر گاؤں کی کچی سڑکیں خراب ہورہی ہیں۔ان مسائل کے پیش نظر بدھ کے دن چچوریا گرام پنچایت کے ڈنگال پاڑا میں خواتین نے روڈ جام کر دیا اور بالو لدے کئی بڑی گاڑیوں کو روک دیا۔محاصرہ کر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ ان بڑی گاڑیوں کی وجہ سے گاؤں کی سڑکیں ابتر حالت میں آگئی ہیں۔ان لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اجئے ندی سے بالو کی تسکری پر روک لگائی جائے اور گاؤں کی سڑکوں کی مرمت کی جائے۔الزام ہے کہ احتجاج پر بیٹھی خواتین کو طاقت کے زور پر اٹھانے کی کوشش کی گئی۔ان کے ساتھ نازیبا حرکت کی گئی۔یہاں تک کہ ان کے ساتھ مارپیٹ بھی کی گئی۔اس مارپیٹ میں مونیکا گوپ نامی ایک خاتون کو شدید چوٹ آئی ہے۔انہیں فوری طور پر بہادر پور طبی مرکز لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ انکے سر اور آنکھوں میں چوٹیں آئی ہیں۔انہیں آسنسول ضلع اسپتال ریفر کردیا گیا۔علاقہ میں تناؤ کا ماحول دیکھتے ہوئے پولس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔