مرکزی حکومت کی جانب سے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف آج رانی گنج کے اتواری موڑ علاقے میں رانی گنج ٹاؤن ٹی ایم سی کے صدر روپییش یادو کی قیادت میں ایک احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر روپییش یادو کے علاوہ نائب صدر سندیپ بھالوٹیا، ایم ایم آئی سی دیویندو بھگت، کونسلر نہا ساو، اشرف خان، سدن سنگھ، ریحان ساکب، اُجول منڈل، ٹی ایم سی رانی گنج اقلیتی سیل کے صدر نیاز احمد، زاہد اختر، شاہنواز اور ٹی ایم سی کے دیگر کارکنان موجود تھے۔
اس موقع پر روپییش یادو نے کہا کہ جس طرح مرکزی حکومت نے دواؤں کی قیمتیں بڑھائی ہیں، وہ بالکل درست نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس سے ملک کے عوام کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صرف غریب ہی نہیں بلکہ جو لوگ معاشی طور پر مستحکم ہیں، انہیں بھی مشکلات کا سامنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صرف قیمتوں میں اضافہ ہی نہیں بلکہ بازار میں نقلی دواؤں کی بھی بھرمار ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ نقلی دواؤں سے لوگوں کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ یہ دواؤں اتر پردیش، نوئیڈا جیسے علاقوں سے بنگال پہنچ رہی ہیں، جس سے یہاں کے عوام کی صحت پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہم رابن ہڈ کے بارے میں سنتے تھے جو امیروں سے لوٹ کر غریبوں کو دیا کرتے تھے، لیکن آج ملک میں ایک ایسے وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت چل رہی ہے جو غریبوں کو لوٹ کر اپنے چہیتے سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک طرف ممتا بنرجی غریبوں کی صحت کے لیے ’صحت ساتھی‘ جیسی اسکیمیں لا رہی ہیں، وہیں دوسری طرف مرکزی حکومت دواؤں کی قیمتیں بڑھا رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت کے عوام یہ برداشت نہیں کریں گے، اور جس طرح بھارت کے لوگوں نے انگریزوں کو بھگا دیا تھا، اسی طرح انگریزوں کے دلالوں کو بھی برداشت نہیں کریں گے۔