” بڑے مشاعروں میں بڑے شعراء اپنا کلام سناکر اور واہ واہی لوٹ کر اور روپئے بٹورکرچلے جاتے ہیں،اس سے اردو کا کچھ خاص بھلا نہیں ہوتا جبکہ شعری نشستوں میں نئی نسل کے شعراء کی آبیاری کی جاتی ہے،انکی تخلیقی صلاحیتوں کوپروان چڑھاکر انہیں بڑے مشاعروں میں شامل کرنےکےلئے تیار بھی کیا جاتا ہے۔” ان باتوں کا اظہار آسنسول بی بی کالج کے صدر شعبہ اردو،اسنسول کارپوریشن اردوکاڈمی کے وائس چیئرمین اور نثر نگار وشاعر ڈاکٹر مشکور معینی نے اتوار کے دن صاحب کتاب شاعر خورشید ادیب کی رہائش گاہ خلیل منزل میں سال نو کے موقعےپر آسنسول انمول ویلفئیر سوسائٹی کےزیر اہتمام منعقدہ ضلعی مشاعرہ میں کیا۔ سوسائٹی کے روحِ رواں اور اسنسول کارپوریشن کے ڈپٹی مئیر وسیم الحق کے زیر سرپرستی ہونے والے اس مشاعرہ کی صدارت برصغیر کے بزرگ افسانہ نگار الحاج نذیر احمد یوسفی نے کی اور نظامت کے فرائض امتیاز احمد انصاری بڑے احسن طریقے سے انجام دئیے۔مشاعرہ کے آغاز سے قبل جہاں ایک طرف خورشید ادیب کی شادی کی 40 ویں سالگرہ پر انہیں اور ان کی اہلیہ سبیلہ خاتون اور نذیر احمد یوسفی کوانکی زندگی کی 81واں بہار دیکھے جانے پر مبارکباد پیش کیا گیا وہیں افسانہ نگار وشاعر مشتاق انجم کےسانحہ ارتحال پرخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انکی مغفرت کی دعائیں بھی کی گئیں۔ابوفیضان نےاپنی سریلی آواز میں نعت پاک پیش کرکے محفل کاپاکیزہ آغاز کیا ۔بعد ازاں بزرگ اور جوان العمر شعراء پر مشتمل اس مشاعرہ میں شاہین الہ آبادی ،معراج الاسلام معراج،شاہد برنپوری ،ندیم شعبانی ،اظہر عارف،زین العابدین شرر ،ڈاکٹر مشکور معینی،غلام معین الدین اختر ،معصوم رضا معصوم ،سیف الاسلام سیف،ڈاکٹر نظر امام نباض اورمیزبان خورشید ادیب وناظم امتیاز احمد انصاری نےاپنی تخالیق سامعین کی نذر کئے اور خوب داد وتحسین حاصل کئے۔غزل سنگرحسرت نواز، محمد حفیظ اور ابو فیضان نے سریلی آواز کا جادو جگا کر خوبصورت غزلیں پیش کرکے محفل کے رنگ کو دوبالا کیا۔ڈپٹی مئیر وسیم الحق نے نہ صرف اس طرح کی نشستوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی بلکہ آنے والے دنوں میں آسنسول سے باہرکلٹی،رانی گنج،برنپور،سری پور اور جموڑیہ میں بھی ایسی محفلوں کے سجائے جانے کا مژدہ سنایا۔موقعے پر انجنئیر خورشید غنی،شکیل انور،ماسٹر محمد سلیمان ،اشرف عالم قادری،ابوقرنین ،ماسٹر محمد انوار الحق اور ڈاکٹر نسیم نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔تمام شعراء اور مہمانان کو شانہ زیب اور تحائف پیش کئے گئےاور مشاعرہ کے اختتام پر پُرتکلف ظہرانہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔