جموڑیہ میں ایم ڈی او ماڈل اور ریونیو شیئرنگ کے خلاف جمعرات کے دن کنستوڑیا ایریا کے کنستوڑیا کولیری 2 نمبر پٹ سی ایم ایس آئی سیٹو کے ذریعہ احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سیٹو نیتا ابھاس رائے چودھری نے کہا کہ ایم ڈی او بولیے یا پھر ریوینیو شیئرنگ کسی بھی نام سے ہو لیکن بات یہ ہے کہ کوئلہ کھدانوں کی نجکاری کی کوشش کی جارہی ہے اور اسے نجی ہاتھوں نے دینے کی تیاری کی جارہی ہے۔اگر ایسا ہوا تو آنے والے دنوں میں ملازمین کے حق میں بہتر نہیں ہو گا اور اسکا خمیازہ ملازمین کو بھگتنا پڑے گا۔کچھ دن قبل پرسیا ایم ڈی او میں جو واقعہ پیش آیا تھا اس میں ایک ٹھیکہ ملازم کی موت واقع ہوگئی تھی۔یہ نجکاری سے ہونے والے نقصانات کا جیتا جاگتا ثبوت اور مثال ہے۔کولیری انتظامیہ کا ہر آفیسر یہی کہہ رہا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ شخص کون ہے۔ حالانکہ کولیری اب بھی بھارت سرکار کی ملکیت ہے لیکن جب یہ کولیری مکمل طور پر نجی ہاتھوں میں چلی جائے گی اس وقت کیا ہوگا اس منظر کے حوالے سے سوچا جاسکتا ہے۔ایک اندازے کے مطابق کولیری میں کام کرنے والے مزدور 73 فیصد ٹھیکہ ملازمین ہوتے ہیں اگر یہ نجی ہاتھوں میں چلا گیا تو کیا ہوگا یہ سوچ کر ڈر لگتا ہے۔ہماری تنظیم لگاتار احتجاج کر رہی ہے۔لوگوں کو بیدار کرنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔احتجاجی جلسہ میں کلیم الدین انصاری ، شمبھو چودھری ، رادھے شیام ہریجن، مینک منڈل، نصیر میاں، اصغر علی کے علاوہ کولیری کے مزدور بھی موجود رہے۔