پچھم بردوان ضلع میں آئندہ انتخابات کے پیشِ نظر ووٹر لسٹ کی اصلاح و تصدیق کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔ 11 دسمبر 2025 کو جاری “پرنٹنگ اینڈ ڈسٹری بیوشن اسٹیٹس رپورٹ” کے مطابق ضلع کے 9 اسمبلی حلقوں میں اب تک 23,27,111 فارم تقسیم کیے جا چکے ہیں، جن میں سے تقریباً 86.83 فیصد فارموں کا ڈیجیٹل اندراج مکمل ہو چکا ہے۔
*ضلع کی مجموعی پیش رفت*
ضلع میں تقسیم کیے گئے 23.27 لاکھ فارموں میں سے تقریباً 87 فیصد ڈیٹا کمپیوٹرائز ہو چکا ہے۔
دُرگاپور ایسٹ سب سے آگے ہے، جہاں تقریباً 90 فیصد کام مکمل ہے۔
آسنسول نارتھ اور کلٹی سب سے پیچھے ہیں۔
*3* *لاکھ فارم کیوں ہو سکتے ہیں مسترد؟*
سروے کے دوران تقریباً 3 لاکھ سے زائد فارموں کا تصدیقی عمل مکمل نہیں ہو سکا۔ اس کی تین بڑی وجوہات سامنے آئی ہیں:
1. مکان تبدیل (Shifted):
سب سے زیادہ 1,31,000 افراد اپنا گھر چھوڑ کر مستقل طور پر کسی اور جگہ منتقل ہو چکے ہیں۔
2. وفات (Death):
تقریباً 96,547 ووٹر اب اس دنیا میں نہیں رہے۔
3. لاپتہ یا ناقابلِ تلاش (Untraceable):
تقریباً 71,361 افراد اپنے درج پتے پر نہیں ملے۔
*کس علاقے کی کیا صورتِ حال ہے؟*
آسنسول نارتھ اور کلٹی:
یہاں سب سے زیادہ بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ تقریباً 14.7% فارم “ناقابلِ حصول” (Uncollectable) پائے گئے ہیں، جو پورے ضلع میں سب سے زیادہ ہے۔
*رانی گنج اور جموڑیا* :
یہاں سب سے زیادہ لوگ اپنی رہائش چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہوئے ہیں۔
رانی گنج: 19,600 افراد شِفٹ
جموڑیا: 19,300 افراد شِفٹ
*دُرگاپور ایسٹ:*
سب سے صاف ستھرا ڈیٹا۔ یہاں صرف 10% فارم ہی غیر درست کیٹیگری میں آئے ہیں، جو ضلع میں سب سے کم ہے۔
ووٹروں کی اس بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور عدم دستیابی کے باعث حتمی انتخابی فہرست میں بڑی تبدیلیاں ممکن ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے یقین دلایا ہے کہ پورا عمل شفاف، درست اور بروقت مکمل کیا جائے گا۔








