آسنسول، 15 جنوری 2025
جامعہ مظفریہ شیر تالاب ستلہ گرام آسنسول کے زیر اہتمام انجمن شیخ الہند کا سالانہ اختتامی جلسہ بعنوان “مسابقہ خطابت” جمعیت القریش میرج ہال، قریشی محلہ آسنسول میں مورخہ 15 جنوری 2025 بروز بدھ بعد نماز مغرب و عشاء منعقد ہوا۔ جلسے کی صدارت حضرت مولانا احمد حسین قاسمی مدنی (معاون ناظم، امارت شرعیہ، پھلواری شریف، پٹنہ) نے فرمائی۔
نشست اول کا آغاز بعد نماز مغرب جامعہ مظفریہ کے درجہ حفظ کے طالب علم عزیر قریشی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد درجہ حفظ کے طالب علم محمد عاقب نے نعتیہ کلام پیش کیا۔ بعدہ مسابقہ کے شرکاء نے باری باری اپنے موضوعات پر مدلل تقاریر پیش کیں۔
نشست ثانی بعد نماز عشاء شروع ہوئی، جس کا آغاز درجہ حفظ کے طالب علم طلحہ قیصر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد محمد صابر نے نعتیہ کلام پیش کیا۔ پھر مسابقہ کے شرکاء نے اپنے اپنے موضوعات پر جوش و جذبے سے تقاریر کیں۔
دور حاضر کی سنگینی کے پیش نظرمسابقہ کے لیے درج ذیل اہم موضوعات منتخب کیے گئے تھے:
1. ارتداد
2. ختم نبوت
3. مدارس اسلامیہ کی اہمیت
4. سود کی حرمت
5. نشہ خوری کی برائی
مسابقے کے جج حضرت مولانا غلام مصطفی صاحب (امام و خطیب مدینہ مسجد، کمار ڈوبی) اور حضرت مولانا رضوان صاحب (امام و خطیب جامع مسجد، بری ہارپور) نے طلبہ کی تقاریر کو سن کر منصفانہ فیصلے کیے۔ نتائج کے مطابق:
1. محمد علقمہ فردوس ابن مولانا فردوس احمد نعمانی (متعلم درجہ عربی چہارم) نے اول پوزیشن حاصل کی۔
2. محمد حمزہ علی ابن محمد شمیم (متعلم عربی اول) نے دوسرا انعام جیتا۔
3. محمد عکرمہ فردوس نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
4. محمد ذیشان شفیق ابن شفیق احمد (متعلم درجہ عربی اول) نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو اول انعام 4000،دوم انعام3500, سوم انعام 3000 اور انعام 2500 کی کتابی شکل میں نوازا گیا۔
صدر مجلس حضرت مولانا احمد حسین قاسمی مدنی نے اپنے جامع خطاب میں مدارس اسلامیہ کی اہمیت، طلبہ و اساتذہ کی ذمہ داریوں، اور مکاتب و مدارس کے قیام کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اندلس میں اسلامی حکومت کا قیام اور اس کے خاتمہ کے وجوہات کو بیان کرتے ہوئے موجودہ حالات کے چیلنجز پر عوام الناس کو بیدار رہنے کی تلقین کی۔
جامعہ مظفریہ کے سال چہارم کے طلبہ، جو اپنی تعلیم مکمل کر کے دارالعلوم دیوبند میں داخلے کے خواہشمند ہیں، نے الوداعی نظم پیش کی۔ جامعہ کی جانب سے انہیں ٹرالی کی شکل میں تحائف سے نوازا گیا۔
انجمن کے صدر محمد علقمہ فردوس نے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ انجمن 2007 میں جامعہ روح رواں حضرت مولانا فردوس احمد نعمانی صاحب کی ایما پر قائم کی گئی تھی۔ اب تک انجمن نے بے شمار مقررین اور نعت خواں تیار کیے ہیں۔ سال 2024_25 کے دوران 20 ہفتہ واری پروگرام اور 6 ماہانہ مسابقات منعقد کیے گئے، جن میں کامیاب طلبہ کو انعامات سے نوازا گیا۔پروگرام کا اختتام حضرت مولانا فردوس احمد نعمانی مہتمم جامعہ ھذا کی رقت آمیز دعا سے ہوا۔ آخر میں عشائیے کا معقول انتظام کیا گیا تھا
جلسے میں مہمانان خصوصی کی حیثیت سے حضرت مفتی زبیر احمد قاسمی صاحب (قاضی امارت شرعیہ آسنسول) موجود رہے، ان کے علاوہ جامعہ مظفریہ کے ناظم ماسٹر عزیر احمد صاحب، مفتی الیاس صاحب، مولانا ابو عبیدہ صاحب، قاری ساجد صاحب، قاری شاہد صاحب، مولانا دانش صاحب،قاری جابر صاحب مقامی علماء و ائمہ کرام میں حضرت مولانا نیاز احمد ندوی صاحب، مفتی شکیل الرحمن قاسمی صاحب، مولانا اکرام الحق صاحب، مولانا مصطفی صاحب، مولانا اشرف صاحب، قاری اسرار صاحب، قاری داؤد عرفانی،مفتی عامر صاحب صاحب سمیت دیگر مقامی علما و ائمہ کرام موجود تھے۔ عوام الناس اور طلبہ کی بڑی تعداد نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔